انڈیا کے چندریان 3 کی فائل فوٹو

ہندوستان کا چندریان 3 لینڈر بدھ کو کامیابی کے ساتھ چاند کی سطح پر اتر گیا، اس کے چند دن بعد جب ایک روسی لینڈر، اپنی لینڈنگ کی کوشش سے قبل چاند کی سطح پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

اس مشن میں ایک لینڈر اور ایک چھوٹا روور(گشت  کرنے والی چھکڑا نما گاڑی) شامل ہے جو قمری قطب جنوبی پر اترے ۔

مشن کا اصل امتحان لینڈنگ کے آخری مرحلے سے شروع ہوا۔ اس مشن کی کامیابی کے لیے، آخری 15 سے 20 ، منٹ  انتہائی اہم تھے جب، چندریان 3  کے وکرم لینڈر  نے ،لینڈنگ کے لیے نیچے اترنا تھا۔لینڈنگ سے 20 منٹ پہلے، اسرو نے آٹومیٹک لینڈنگ سیکوئنس (ALS) شروع کیا۔ اس نے وکرم ایل ایم کو چارج سنبھالنے اور اپنے آن بورڈ کمپیوٹرز اور منطق کا استعمال کرتے ہوئے ایک سازگار جگہ کی نشاندہی کرنے اور چاند کی سطح پر نرم لینڈنگ کرنے کے قابل بنایا۔

چندریان 3  کب لانچ ہوا؟

چندریان 3 انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) کے چندریان پروگرام کے تحت ہندوستانی  کا چاند کی تلاش کا تیسرا مشن ہے۔ یہ وکرم نامی لینڈر اور پراگیان نامی روور پر مشتمل ہے، جو چندریان-2 مشن کی طرح ہے۔ پروپلشن ماڈیول نے لینڈر اور روور کنفیگریشن کو چاند کے مدار تک پہنچایا تاکہ لینڈر کے ذریعے طاقتور نزول کی تیاری کی جا سکے۔

چندریان 3 کی ٹیک آف کی فوٹو

چندریان  تین کو 14 جولائی 2023 کو لانچ کیا گیا تھا۔ لینڈر اور روور 23 اگست 2023 کو   انڈیا کے وقت کے مطابق 6 بجکر 2 منٹ  پر چاند کے  جنوبی قطب کے علاقے میں اترے، جس سے ہندوستان پہلا ملک بن گیا جس نے چاند کے جنوبی قطب  کے قریب خلائی جہاز کو کامیابی کے ساتھ لینڈ کیا جبکہ      چاند پر   پر  اترنے  والا چوتھا ملک بنا۔

لینڈر

وکرم لینڈر چاند پر سافٹ لینڈنگ کا ذمہ دار ہے۔ یہ باکس کی شکل کا ہے۔ اس میں چار لینڈنگ ٹانگیں اور چار لینڈنگ تھروسٹر ہر ایک 800 نیوٹن تھرسٹ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ سائٹ پر تجزیہ کرنے کے لیے روور اور مختلف سائنسی آلات  رکھتا ہے۔

وکرم لینڈر

چندریان-2 کے لینڈر کے برعکس،     چندریان-3 کے لینڈر میں، چار متغیر تھرسٹ انجن ہیں جن میں، کئی شرح بدلنے کی صلاحیتیں ہیں۔  اس میں لینڈر لیزر ڈوپلر ویلوسیمیٹر (LDV) سے لیس  ہے جو ایٹیٹیوڈ کو 3 سمتوں میں ماپنے کی صلاحیت  دیتا ہے۔ اس کی  ٹانگوں کو چندریان -2 کے مقابلے میں مضبوط بنایا گیا ہے اور آلات کی  کثرت کو  کنٹرول  کیا گیا ہے۔ اس کا آربیٹر ہائی ریزولوشن کیمرہ    4 کلومیٹر  بائی 4 کلومیٹر   لینڈنگ ریجن کو فوکس کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے ۔ ISRO نے  اس کی  ساخت  کی مضبوطی کو بہتر بنایا ہے۔آلات میں پولنگ میں اضافہ کے علاوہ، ڈیٹا فریکوئنسی اور ٹرانسمیشن میں اضافہ  کرنے کے ساتھ ساتھ  نزول اور لینڈنگ کے دوران ناکامی کی صورت میں لینڈر کی بقا کو بہتر بنانے کے لیے اضافی متعدد ہنگامی نظام شامل کیے گئے ہیں۔

پراگیان نامی روور (چھکڑا نما گاڑی)

پراگیان  نامی  روور چھ پہیوں والی گاڑی ہے، جو اس خلائی جہاز  کے ساتھ موجود ہے۔اس کا وزن 26 کلو گرام ہے ۔اس کا سائز 917  بائی  750 بائی 397 ملی میٹر ہے۔

پراگیان نامی روور

     اس گاڑی سے چاند کی سطح کی ساخت، چاند کی مٹی میں پانی کی برف کی موجودگی، چاند کے اثرات کی تاریخ، اور چاند کے ماحول کے ارتقاء میں تحقیق میں مدد کے لیے متعدد قسم کی  پیمائشیں کرنے والے آلات نصب ہیں ۔

کامیاب لینڈنگ

ہندوستان کے پہلے  قمری مشن  چندریا  2 کی تاریخ کو دیکھتے ہوئے، جو  6 ستمبر 2019 کو لینڈنگ سے پہلے آخری 20 منٹ کے دوران ناکام ہو کر خلا میں ہی گم   ہو  گیا تھا، اس بار اس عمل میں اسرو بہت زیادہ محتاط تھا۔ چاند پر اترنے سے چند منٹ پہلے خلائی جہاز کو زیادہ خطرہ ہونے کی وجہ سے، بہت سے لوگ اس دورانیے کو "دہشت کے 20 یا 17 منٹ” کہتے ہیں۔ اس مرحلے کے دوران، پورا عمل خود مختار ہو گیا، جہاں وکرم لینڈر نے اپنے انجنوں کو صحیح وقت اور اونچائی پر جلایا۔

وکرم لینڈر کے  چاند کی سطح پر کامیابی کے ساتھ  اترتے ہی  انڈیا  سابق سوویت یونین، امریکہ اور چین کے بعد   چاند پر کامیاب مشن بھیجنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن گیا۔

یاد رہے کہ روس کا لونا 25   خلائی مشن جس نے 21 اگست کو چاند کے قطب جنوبی پر اترنا تھا ، کسی خرابی کی وجہ سے، 19 اگست 2023  کو چاند د پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

چندریان 3 مشن کے مقاصد

  • چاند کی سطح پر محفوظ طریقے سے اور نرمی سے لینڈ کرنا۔
  •  چاند پر روور(گشت کرنے والا چھکڑا) کی ڈرائیونگ کی صلاحیتوں کا مشاہدہ اور مظاہرہ۔
  •  چاند کی ساخت کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے چاند کی سطح پر دستیاب مواد پر تجربات کرنا اور مشاہدہ کرنا۔

ہندوستانی وزیراعظم کا پیغام

چندریان 3 کے   چاند پر اترنے کے موقع پر ہندوستانی وزیر اعظم، نریندر مودی نے کہا کہ یہ، ایک بے مثال لمحہ ہے۔ یہ نئے، ترقی  کی طرف  بڑھتے  ہندوستان  اور،  1.4 بلین ہندوستانیوں کے لئے، ایک بہت بڑے فخر والا  لمحہ ہے۔مودی نے  جنوبی افریقہ  سے، ویڈیو لنک کے ذریعے جہاں وہ ،برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں،  خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ        "بھارت کا کامیاب چاند مشن، صرف ہندوستان  ہی کی کامیابی نہیں ہے  بلکہ، یہ پوری انسانیت   کے لیے کامیابی کا لمحہ  ہے۔

چندریان کو یورپی سپیس ٹریکنگ نیٹ ورک  کی سپورٹ

یورپی اسپیس ٹریکنگ نیٹ ورک (ESTRACK)، جو یورپی اسپیس ایجنسی (ESA) کے زیر انتظام ہے، چندریان 3  مشن کی سپورٹ کر رہا ہے۔ ایک نئے کراس سپورٹ انتظام کے تحت، ای ایس اے ٹریکنگ سپورٹ آنے والے ISRO مشنوں جیسے کہ ہندوستان کے پہلے انسانی خلائی پرواز پروگرام، گگنیان، اور آدتیہ-L1 شمسی تحقیقی مشن کے لیے فراہم کی جا سکتی ہے۔ بدلے میں، مستقبل کے ESA مشنوں کو انڈیا کی سپیس ایجنتی  ISRO کے اپنے ٹریکنگ اسٹیشنوں سے اسی طرح کی حمایت حاصل ہوگی۔

چاند  دنیا کی خلائی ایجنسیوں  اور  کمپنیوں  لیے  تیزی سے مقبول جگہ بنتا جا رہا ہے۔چاند کا      قطب جنوبی، خاص طور پر، پانی کی برف سے مالا مال سمجھا جاتا ہے، جو راکٹ کے ایندھن میں تبدیل کرنے کے لیے مثالی ہو سکتا ہے، جس سے مریخ اور اس سے آگے کی گہری خلائی منزلوں تک رسائی ممکن ہو سکتی ہے۔      امریکہ اور چین دونوں آنے والے سالوں میں چاند کے اس خطے میں انسانی مشن کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

انڈیا کے چندریان 3  کی چاند کے لیے ٹیک آف اور چاند  پر  لینڈنگ  کی ویڈیوز  ملاحظہ فرمائیں۔

چندریان کے ٹیک آف کی ویڈیو
چندریان کی چاند پر لینڈنگ کی ویڈیو

لینڈنگ کے مختلف مراحل کی تفصیلی ویڈیو ، جو انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او) کے  یوٹیوب چینل پر  اپ لوڈ کی گئی

لینڈنگ کے مختلف مراحل کی تفصیلی ویڈیو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے