نیم کا تیل پودوں کے لیے بہترین کیڑے مار دواNeem oil awesome Pest Control for Plants

اُردو آئی  کی   اس   پوسٹ میں  آپ  یہ جان سکیں  گے کہ نیم کا تیل کیسے کام کرتا ہے، اسے پودوں  پر  کب استعمال کرنا ہے، اور یہ کس قسم کی بیماریوں   اور،  کیڑوں   کے خلاف  آپ کو ،  دفاع  مہیا کر   سکتا ہے؟

یہ ایک قدرتی چیز ہے  جو، کئی طرح  کے کیڑے مکوڑوں سے نجات  حاصل کرنے  کے لیے،  گھر کے اندر  اور باہر،  ہر قسم کے  پودوں پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس کے استعمال سے پہلے ، چند باتوں  کا علم ہونا ضروری ہے۔

نیم کا تیل ایک بہترین  قدرتی کیڑے مار دوا اور فنگیسائیٹ ہے جو ہر گارڈنر (باغبان ) کے پاس موجود ہونا چاہیے۔

نیم کا تیل کیا  چیز ہے؟

نیم کا تیل، نقصان دہ  کیڑے مکوڑوں سے نمٹنے کے لیے ،بہت سی   بہترین اور مؤثر چیزوں  میں سے ایک ہے۔اس   تیل  کا ذریعہ  نیم کے درخت کی چھال ،  پھل اور بیج ہیں۔ نیم  کا درخت عام طور پر مارگوسا، نیم، نمٹری یا انڈین لیلک کے نام سے جانا جاتا ہے۔انگریزی میں اسے  ایزادراکٹن(  Azadirachtin )  کہا جاتا ہے۔ یہ درخت  برصغیر پاک و ہند کے شمال مشرقی علاقوں، انڈوچائنا اور، افریقہ کے بعض علاقوں میں پایا جاتا ہے۔

نیم کے بیجوں کے تیل ، جسے سنسکرت میں سرو اروگا نروانی یا ‘تمام بیماریوں کا علاج’ کہا جاتا ہے۔ یہ جلد کی دیکھ بھال اور دواؤں کے طور پر پرانے  وقتوں سے استعمال کیا جا رہا  ہے۔

نیم کا درخت: امیج کریڈٹ: وکی پیڈیا

اس کی صحت بخش اور خاص کر،  مہاسوں سے لڑنے والی خصوصیات کی وجہ سے، یہ اکثر صابن اور  جلد  کے لیے استعمال ہونے والی دوسری جدید مصنوعات میں شامل ہوتا ہے۔ نیم کیڑوں کے انفیکشن کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک قدرتی طریقہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔

نیم کے تیل میں موجود مرکبات بہت سے کیڑوں کے خلاف  کئ  طریقوں سے کام کرتے ہیں، ان کے تولیدی سائیکلز میں مداخلت کرتے ہیں، ان کی خوراک کو روکتے ہیں، اور، کچھ کیڑوں کے ساتھ، ایک رابطہ کیڑے مار دوا کے طور پر جو انہیں بالکل مار ڈالتے ہیں۔

ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (EPA) کے مطابق، نیم کا تیل پالتو جانوروں اور انڈور پودوں کے ارد گرد استعمال کرنے کے لیے محفوظ ہے۔نیم کے تیل کی دیگر مصنوعات میں کیڑوں سے بچنے والے ضروری تیل کے مرکبات اور نیم کیک شامل ہیں، جو مٹی میں ترمیم کی ایک قسم ہے(مٹی میں ترمیم سے مراد  مٹی کی طبعی یا کیمیائی خصوصیات کو بہتر بنانے کے لیے ، اس میں کوئی مواد شامل کرنا، مثلاً زرخیزی کے لیے کھاد وغیرہ ڈالنا)۔

نیم کا پھل: امیج کریڈٹ وکی پیڈیا

نیم کا تیل کیسے کام کرتا ہے؟

نیم کا تیل، جو فولیئر سپرے یا ‘لیف شائن’ کے طور پر لگایا جاتا ہے، خاص طور پر انڈور اور ہائیڈروپونک کاشتکاروں کے لیے قیمتی ہے۔ سپرے فنگس اور پتوں کی دیگر بیماریوں سے بچاتا ہے۔ یہ گھر کے اندر اور باہر سپائیڈر مائٹ (ایک کیڑا جو پتوں پر  باریک تنکوں کے برابر سفید انڈے دیتا ہے)  کے خلاف خاص طور پر موثر ہے۔

 

زیادہ تر نیم کا تیل بیجوں  کو پیس  کر اس میں   مائع  مواد جیسے الکوحل یا پانی  ملا کر بنایا جاتا ہے۔ کولڈ پریس (مشین کے ساتھ پریس  کر کے کسی چیز کا جوس نکالنا) کے ذریعے   حاصل کیا گیا تیل باغبانی کے مقاصد کے لیے بہترین ہے۔

تیل نکالنے کے لیے پروسیسنگ کے مختلف طریقے تیل  میں موجود  فعال اجزاء کی طاقت کا تعین کرتے ہیں۔ایزادراکٹن سب سے عام مرکب ہے جو  اس  کے بیج اور درخت کے دوسرے حصوں سے نکالا جاتا ہے۔ اس کو صابن  اور  کیڑے مار اسپرے میں ملایا جاتا ہے۔

یہ بغیر کسی دوسری چیز کی ملاوٹ کے ، اکیلا ہی مختلف قسم کے ذرات، کیڑے کے لاروا اور بیٹلس  کے خلاف  بھرپور دفاع  کے لیے،  ایک کارگر دوا کے  طور پر بھی، دستیاب ہے۔ یہ کیڑوں کے ہارمونز میں خلل ڈال کر کام کرتا ہے جو افزائش، نشوونما اور خوراک کو کنٹرول کرتے ہیں۔

نیم کے تیل میں ایزادراکٹن(  Azadirachtin ) ہی واحد مرکب نہیں ہے جسے کیڑوں پر قابو پانے میں مفید سمجھا جاتا ہے۔کارنیل یونیورسٹی نیویارک کی ریسورس گائیڈ برائے آرگینگ انسیکٹ اینڈ ڈسیز مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ نیم کے درخت کے تیل میں 70 سے زیادہ مرکبات ہوتے ہیں، جن میں سے اکثر کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کیڑوں کو  مارنے  دینے یا بھگا دینے  والی خصوصیات رکھتے ہیں۔

ریسورس گائیڈ میں 1995 کی واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک سٹڈی (مطالعے) کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ "ازادیراکٹن اور نیم کے تیل دونوں پر مشتمل مصنوعات اکیلے اجزاء کے مقابلے میں افڈس (کیڑوں کی ایک نسل جنھیں گرین  اور بلیک فلائیز بھی کہا جاتا ہے) کو کنٹرول کرنے میں زیادہ کارگر پائی گئی ہیں”۔

 

پودوں پر نیم کا تیل کب استعمال کریں؟

نیم کا تیل کیڑوں کو دور رکھنے اور ان کیڑوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جو پہلے سے موجود انفیکشن میں موجود ہیں۔نیم کا تیل صبح و شام استعمال کریں۔ دن کے وقت نیم کے تیل کا استعمال نہ کریں، کیونکہ سورج کی روشنی اور نیم کا تیل مل کر پودوں کو جلا سکتے ہیں۔

نیم کا تیل کیڑوں کو ان کی زندگی  کے ہر مرحلے (لائف سائیکل )پر مار سکتا ہے، بشمول جب وہ انڈے دے رہے ہوں، لاروا کی صورت میں ہوں  پیوپا یا  بالغ ہوں۔

نیم کا تیل پودوں کو کس قسم کے نقصاندہ کیڑوں سے بچاتا ہے؟

نیم کا تیل باغبانوں کو درپیش سب سے عام اور مشکل سے قابو کیے جانے  والے کیڑوں کے خلاف موثر ہے۔دی گارڈنر کی گائیڈ ٹو کامن سینس پیسٹ کنٹرول کے مطابق، ان میں کولوراڈو پوٹیٹو بیٹل، میکسیکو کارن بیٹل، وائٹ فلائی،  کارن ایئر ورم، فلی بیٹل، اور کیبیج لوپر شامل ہیں۔ دوسرے کیڑے جو اس کے شکار میں شامل ہیں  ان میں فنگس گونٹس، تھرپس، جاپانی بیٹلز اور میلی بگ شامل ہیں۔

 

بتایا جاتا ہے کہ مجموعی طور پر، نیم نے 170 کیڑوں  اور حشرات کی نشوو نما  کو  چار مختلف ترتیبوں  میں  روکا۔ اس کے علاوہ، یہ افڈس، دیمک اور مختلف کیٹرپلرز کے لیے براہ راست ایک مؤثر زہر  ہے۔

یہ سپائیڈر مائٹس اور جڑوں کی  بیماری پیدا کرنے والے روٹ ناٹ نیماٹوڈز کے  لائف سائیکل کو کمزور کرنے اور خلل ڈالنے کے لیے بھی مؤثر پایا  گیا ہے۔ کیڑوں کے لائف سائیکل  میں پیدا شدہ  رکاوٹیں ان کی افزائش کو کم کر دیتی ہیں، اور  آہستہ آہستہ  ان کیڑوں کا مکمل ختم   ہو جاتا ہے۔

نیم کا تیل پودوں پر کون سی فنگل ڈسیز(انفیکشن والی  بیماریاں) کے لیے مؤثر ہے؟

نیم آئیل  پودوں کی بہت سی  بیماریوں اور انفیکشن کے خلاف موثر ہے جن میں پاؤڈری پھپھوندی، سیاہ دھبہ، زنگ، کاجل، مولڈ سکب، اینتھراکنوز اور پتوں کے دھبے والی اور دوسری بہت سی  انفیکشن  والی  بیماریاں شامل ہیں۔

کیا نیم کا تیل   مُفید کیڑوں کے لیے نقصاندہ ہے؟

نیم کے  تیل کے بارے میں کہا  جاتا ہے کہ وہ کچھ فائدہ مند کیڑوں ، جن میں شہد کی مکھی، لیڈی بگ ، پریڈیٹری  مائٹس اور تتلیاں شامل ہیں کو، اس وقت تک نقصان نہیں پہنچاتا جب تک کہ، ان پر اس کا  براہ راست اسپرے نہ کیا جائے۔

مٹی کے کیچوے بھی اس کے مرکبات سے متاثر نہیں ہوتے۔ نیشنل پیسٹی سائیڈ انفارمیشن سینٹر کی  ایک رپورٹ  کے مطابق ، نیم  آئیل عملی طور پر پرندوں اور ممالیہ  (دودھ پلانے والے) جانوروں  کے لیے، زہریلا نہیں ہے۔

پودوں کے لیے نیم کا تیل کیسے استعمال کرنا چاہیے؟

نیم کا تیل  کیڑوں کی  خوراک اور نشوونما کو ہدف  بنا  کر کے ان  کی خوراک و نشو و نما  کے پراسس میں   مسائل پیدا کرتا ہے، اس لیے اس کا بہترین استعمال، کیڑوں کی  زندگی کے ابتدائی مراحل میں ہوتا ہے۔ نیم فوری طور پر  کیڑوں کو ختم  نہیں کر دیتا بلکہ یہ،  کیڑوں کی  پرورش ، انکی بڑھوتری میں  رکاوٹ پیدا کر کے آہستہ آہستہ، ان کی  تعداد میں  کمی پیدا کرتا ہے اور پھر  ،ان کی نسل ہی مٹ جاتی ہے ۔ اس کا سپرے اثر کرنے میں  وقت لیتا ہے اس لیے،  بار بار  سپرے کرتے رہیں۔

ہر ہفتے اس کا سپرے کیا جانا چاہیے کیونکہ، نیم کے تیل کا اثر صرف چند دن ہی رہتا ہے ۔ پتوں  کے دونوں اطراف اسپرے  کیا جائے تاکہ ،کسی طرف   بھی کیڑوں کے باقیات  پرورش نہ پا سکیں۔

اس کے تیل  کی طاقت کو برقرار اور یکساں رکھنے  کے لیے،  اس کے مرکب کو استعمال سے پہلے اچھی طرح، ہلا کر مکس کریں  کیونکہ، یہ مرکبات کو تحلیل نہیں کرتا۔  یہ آئل ایک بار پتلا ہو جائے تو،اس کا اثر  زیادہ دیر   برقرار نہیں رہتا اس لیے،   ضرورت سے زیادہ نہ  بنائیں ۔

سپرےکی  نسبت   پودوں کو جڑوں کے ذریعے پہنچایا گیا    نیم آئیل زیادہ دیر تک مؤثر رہتا ہے۔تاہم   خوردنی استعمال کے لیے، کسی بھی پودے کی کٹائی سے ایک ہفتہ پہلے، اس کا زمینی استعمال کرنے سے گریز  کیا جائے۔اس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ  یہ  کڑوا  ہوتا ہے اور ذائقہ کو متاثر کر سکتا ہے۔

زمین میں پودا لگانے سے پہلے ہی، نیم کے  تیل  کا استعمال شروع کر  دینا ، پودوں کوزمین  کے  اندر بیماریوں  اور، مسائل سے بچائے رکھتا ہے ۔

کون سے  پودوں پر نیم کا تیل استعمال نہیں کرنا چاہئے؟

نیم کے تیل کا چھڑکاؤ، پالک ،مٹر  اور لیٹس وغیرہ جیسے نازک پتوں والے پودوں پر، احتیاط سے  کرنا چاہیے کیونکہ، یہ انہیں جلا دیتا ہے۔ تاہم اس کا استعمال،  لال مرچ، تلسی ، اوریگانو، اجمودا وغیرہ جیسے  پودوں پر نہیں کرنا چاہیے جو، جڑی بوٹیوں کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔

پودوں  کے علاج سے قطع نظر، نیم کا تیل پودوں کو جلا کر نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اسے نئے پیوند کاری  والے یا، جو پودے سٹریس میں ہوں ان پر ، استعمال  کرنے سے احتراز کرنا ضروری ہے۔

اگرچہ کیڑے مار دوا کے مؤثر ہونے کے لیے، پودوں کو نیم کے تیل میں، مکمل طور پر ڈھانپنا ضروری ہے، لیکن یہ بہتر ہے کہ پہلے، کم حصے پر اس کی جانچ  پرکھ کی جائے۔اگر  پودے کے اس  حصے پر  کسی قسم کے منفی اثرات نظر نہ آئیں تو ،  مکمل پودے پر اس استعمال کیا جائے۔

پودوں کے لیے نیم کے تیل کا اسپرے کیسے مکس کریں؟

نیم کے تیل کا  کیڑے مار اسپرے  تیار کرنے کے لیے، آپ کو ایک سپرے کی بوتل، پریس کر کے نکالا گیا  نیم کا  جوس، مائع صابن، اور ایک گیلن پانی کی ضرورت ہوگی۔

نیم آئیل سپرے بنانے کا  طریقہ

     تھوڑا سا پانی  اور صابن، برابر  مقدار میں ملا ئیں۔ ایک گیلن گرم پانی میں، ایک چائے کا چمچ  لیکوڈ  یعنی مائع صابن ملا دیں۔ یہ نیم کے تیل کو مکس کرنے میں مدد کے لیے، ایملسیفائر کا کام کرے گا۔     اس کے بعد اس میں، ایک سے دو کھانے کے چمچ نیم کا تیل (جوس)   ملا دیں۔

سپرے کے ذریعے اسے  پہلے ،پودوں کے  تھوڑے سے  حصے پر لگائیں۔ چوبیس گھنٹے   بعد دیکھیں کہ اگر، اس سے کوئی نقصان نہیں  ہوا تو  ،تما م  پودوں کو سپرے  کر دیں۔ سپرے سے پہلے پودوں کو دھو لیں  تاکہ، ان پر  جمی  ہوئی گرد اور مٹی وغیرہ اتر جائے، اس سے سپرے پوری طرح ،پودوں کے تنوں اور پتوں پر  کارگر ہو سکے گا۔ یہ سپرے انڈور ، آؤٹ ڈور  ہر طرح کے پودوں پر کیا جا سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے