maui (Huwaii, America) aag ne pure jazeere ko lapait mein leya huwa hai

گورنر نے خبردار کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے ۔ سرچ اور ریسکیو کا کام جاری ہے۔17 افراد نے آگ سے بچنے کے لیے بچوں سمیت سمندر میں چھلانگ لگائی، جنھیں کوسٹ گارڈز نے ریسکیو کیا۔

ہوائی کے شہر ماوئی میں جنگل میں لگنے والی تباہ کن آگ سے مرنے والوں کی تعداد 93 تک پہنچ گئی ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ لاشوں کو سونگھنے والے کتوں سمیت ٹیموں نے تلاشی کے صرف 3 فیصد علاقے کو کور کیا ہے اور گورنر جوش گرین نے خبردار کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ سرچ اور ریسکیو کی کارروائیوں میں مزید لاشیں مل رہی ہیں۔

حکام کا خیال ہے کہ جنگل کی آگ، جو کہ اب 100 سے زائد سالوں میں ہلاکتوں کے لحاظ سے ملک کی بدترین ہے، ریاست کی تاریخ کی سب سے مہلک آفت بن سکتی ہے۔ اس سے قبل جمعہ کے روز حکام نے کہا تھا کہ ایک دن پہلے 14,900 زائرین ہوائی جہاز سے ماوئی سے روانہ ہوئے۔

مجموعی طور پر، کم از کم 93 افراد ہلاک، اور 24 افراد زخمی ہوئے۔ 11 اگست تک 2,207 سے زائد عمارتیں جل کر  راکھ کا ڈھیر بن گئیں۔ ان  میں زیادہ تر فرنٹ سینٹ کا علاقہ  اور قصبے کا تاریخی مرکز شامل ہے۔ مر نے والے 93 افراد میں سے ابھی تک صرف دو کو شناخت کیا جا سکا ہے۔

رپورٹس بتاتی ہیں کہ آگ سے بچنے کے لیے سمندر میں چھلانگ لگانے والے 17 افراد کو کوسٹ گارڈ نے بچا لیا، جب کہ مزید 40 افراد کو ساحل پر  امداد  فراہم کی گئی۔ 11 اگست تک پانی میں کسی اضافی فرد کے لاپتہ ہونے کی تصدیق نہیں  ہو سکی۔ سمندر میں چھلانگ لگانے  کے بعد ریسکیو کیے جانے والے  افراد میں سے ایک بچے  نے بتایا  کہ وہ  اپنی والدہ اور دوسرے بھائی کے ساتھ 7 گھنٹے تک سمندر میں رہے۔ ایک دوسرے شخص وکسے فونکسے لنکم  نے بتایا کہ  آگ سے بچنے کے لیے اس نے  اپنے پانچ چھوٹے چھوٹے بچوں اور بیوی کے ساتھ  سمندر میں چھلانگ لگائی   اس طرح وہ آگ سے بچ سکے۔

10 اگست تک تقریباً 14,900 زائرین ماؤئی سے  ہوائی جہازوں کے ذریعے نکالے گئے ۔ فائر فائٹرز اب بھی کم از کم  چار مختلف جگہوں پر  اس آگ کو کنٹرول کرنے میں مصروف ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق  11 اگست تک کل 1,418 افراد کو  ریسکیو کے بعد  ایمرجنسی  پناہ گاہوں میں  رکھا گیا ہے۔  امریکی ریڈ کراس  نے بھی  اکیس سو افراد کو رات گزارنے کے لیے ایمرجنسی شیلٹر فراہم کیے ہیں۔

 لہینہ کے  رہائشیوں کو   اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دی گئی۔ تاہم، اگلے نوٹس تک روزانہ رات دس  بجے سے صبح  چھ بجے تک کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ علاقے میں انٹرنیٹ اور سیلولر سروس متاثر ہوئی ہے۔ علاقے میں بجلی کی بندش کی اطلاع ملی ہے۔ Maui کے تمام سرکاری اسکول بند ہیں۔ قائم مقام گورنر سلویا لیوک نے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

ماؤئی  کی تین سو سال پرانی  تاریخی عمارتیں جل کر تباہ ہو گئیں

اس سے پہلے رہائشی علاقوں میں  آگ کی وجہ سے ہوائی ، ماوئی کے ہزاروں باشندوں نے  جان بچانے کے لیے  گھروں سے بھاگنے کے لیے دوڑ لگا ئی ۔ آگ پورے جزیرے میں پھیلی، جس سے ایک صدیوں پرانے قصبے کے، بیشتر حصے تباہ ہو گئے ۔ اسے حالیہ برسوں میں امریکی جنگلات کی، سب سے مہلک  آگ قرار دیا گیا ہے۔

آگ نے جزیرے کو  اچانک سے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ علاقے کی مصروف  ترین سڑکوں پر جلی ہوئی سگریٹوں کے ڈھیروں کی جگہ   آگ نے  کاروں  کے ملبے کے ڈھیر لگا دیے۔ لاہینہ ٹاؤن میں  جہاں تاریخی عمارتیں کھڑی تھیں، جو کہ 1700 کی دہائی کا ہے اور طویل عرصے سے سیاحوں کے لیے پسندیدہ مقام رہا ہے، اب  عمارتوں  کی راکھ کے   ڈھیر نظر آتے ہیں۔

آگ سے بچنے کے لیے  سمندر میں چھلانگ لگانے کے بعد زندہ بچ جانے والے  کی کہانی

این بی سی نیوز کی طرف سے پبلش کی گئی ایک ویڈیو جس میں،ان  نوعمر بھائیوں   نے اپنے زندہ بچ جانے کی کہانی شئیر کی، جنھوں نے    ماوئی کی آگ  سے بچنے کے لیے، اپنی   ماں کے ساتھ سمندر میں چھلانگ لگا  دی تھی۔ویڈیو ملاحظہ فرمائیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے